اسکیمک فالج زیادہ عام ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب خون کا جمنا دماغ کی کسی خون کی نالی کو بند کر دیتا ہے۔
فالج کا فوری علاج نہ صرف نقصان کو مکمل طور پر ختم کر سکتا ہے، بلکہ طویل مدتی معذوری کو بھی کم کر سکتا ہے۔ یاد رکھیں: ہر منٹ میں تقریباً 20 لاکھ دماغی خلیے مر جاتے ہیں۔
اگر مریض کو تین گھنٹے کے اندر جمنے کو تحلیل کرنے والی دوا دی جائے تو یہ دوا خون کا جمنا ختم کرنے اور دماغ میں خون کا بہاؤ بحال کرنے میں مدد دیتی ہے۔
شدید فالج کی صورت میں، اگر دماغ کی بڑی شریانیں بند ہو جائیں، تو انہیں ایک خاص طریقۂ کار کے ذریعے میکانکی طور پر ہٹایا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں خون بہنے والے فالج (ہیموریجک اسٹروک) کی شرح بھی کافی زیادہ ہے۔
فالج کا علاج وقت کے ساتھ انتہائی حساس ہوتا ہے، اور علامات سے آگاہی کی کمی طویل مدتی معذوری کو بڑھا دیتی ہے۔
فالج کی بروقت تشخیص کے لیے ضروری ہے کہ ہسپتال میں مؤثر اسٹروک پروٹوکول موجود ہوں، اور “دروازے سے علاج تک کے وقت” (door-to-needle time) کو کم سے کم رکھا جائے۔
وقت “دماغ” ہے — ہر منٹ میں تقریباً 20 لاکھ نیوران ضائع ہو جاتے ہیں۔
جب فالج ہوتا ہے تو خون کے جم جانے کی وجہ سے دماغ کے خلیات کے مرنے تک محدود وقت ہوتا ہے، اور یہ حصے دوبارہ کام نہیں کرتے۔
اگر آپ کے گھر کے قریب کوئی فالج مرکز نہ ہو تو آپ وقت پر علاج نہیں کرا سکیں گے — وہ علاج جو علامات کو ریورس کر سکتا ہے۔
پاکستانی آبادی میں فالج زیادہ عام ہے، اور مغربی آبادی کے مقابلے میں پاکستانیوں میں کم عمر (35–60 سال) افراد میں بھی ہوتا ہے۔ اس کی وجہ پاکستان میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور سگریٹ نوشی کی بلند شرح ہے۔
فالج صرف بوڑھوں کی بیماری نہیں ہے — نوجوانوں میں بھی فالج ہو سکتا ہے۔ نوجوانوں میں فالج کی سب سے عام وجہ خون کی نالیوں کی دیوار کا پھٹ جانا ہے، اکثر معمولی چوٹ کی وجہ سے۔ نوجوان خواتین کو بھی فالج ہو سکتا ہے، خاص طور پر حمل اور پیدائش کے دوران۔ بصارت میں تبدیلی کے ساتھ دردِ شقیقہ کا سامنا کرنے والی خواتین میں بھی فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
فالج سے معذوری کے نتیجے میں زبان، یادداشت، شخصیت یا موٹر طاقت میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ مریض کام پر واپس جانے کے قابل نہ رہیں، اور روزمرہ کی سرگرمیوں جیسے کپڑے بدلنا، چلنا یا نہانا کے لیے مدد کے محتاج ہو سکتے ہیں۔ خاندان کے اراکین کو اکثر گھر میں دیکھ بھال فراہم کرنا پڑتی ہے، جس کے باعث ذمہ داریوں میں اضافہ، فرصت کے وقت میں کمی، تھکن اور جذباتی و مالی دباؤ ہوتا ہے۔
آپ جہاں بھی ہوں، تیز اور مناسب فالج کی دیکھ بھال حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔
یہ ضروری ہے کہ آپ فالج کی شناخت کر سکیں۔
کچھ مریض فالج کی وجہ سے اپنی علامات محسوس نہیں کر پاتے۔ فالج کی جلد شناخت جان اور دماغ دونوں کو بچاتی ہے۔
فالج کا پتہ لگانے کے لیے “فاسٹ” یاد رکھیں:
F – چہرہ
کیا منہ کا ایک رخ دھنس گیا ہے؟
A – بازو
دونوں بازو سیدھے اٹھا کر رکھیں؛ کیا ایک بازو نیچے گر جاتا ہے؟
S – تقریر
کیا بولنے میں دشواری ہے یا آواز دھندلی ہو گئی ہے؟
T – وقت
فوراً ایمبولینس کو کال کریں۔
ابتدائی علاج کا مطلب زیادہ دماغ کی حفاظت ہے۔
یاد رکھنے کا ایک اور آسان طریقہ:
چہرہ، بازو، بولنا، چلو (ہسپتال چلو)۔
فالج سے بچاؤ کے مؤثر ترین اقدامات
باقاعدہ ورزش۔
ہفتے میں پانچ دن، روزانہ کم از کم 30 منٹ معتدل شدت کی ورزش کریں۔ آپ دو سیشن میں بھی ورزش کر سکتے ہیں (روزانہ دو بار، ہر بار 15 منٹ)۔ ورزش کے دوران آپ سانس تو لے پائیں، مگر طویل جملے نہ کہہ سکیں—یہ شدتِ ورزش کا اچھا معیار ہے۔
سگریٹ نوشی ترک کریں۔
صحت بخش خوراک اپنائیں۔
پھل اور سبزیاں روزانہ شامل کریں۔ بحیرہروم طرزِ خوراک فالج کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
بلڈ پریشر کی نگرانی کریں۔
بلند فشارِ خون فالج کا بڑا خطرہ ہے—اپنا سسٹولک بلڈ پریشر 130 mmHg سے کم رکھیں۔
شوگر (گلوکوز) کو کنٹرول کریں۔
خون میں گلوکوز کی سطح 180 mg/dL سے زیادہ نہ ہونے دیں۔
کولیسٹرول کی دوائیں۔
ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق ضرورت پڑنے پر کولیسٹرول کم کرنے والی دوائیں لیں۔
زندگی کے ان طرزِعملی تبدیلیوں سے فالج کے خطرے میں سب سے زیادہ کمی آتی ہے۔ دوائیں بھی مددگار ہوتی ہیں، مگر طرزِ زندگی میں تبدیلی اس سے بھی زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
The Pakistan Stroke Initiative is dedicated to transforming stroke care in Pakistan by focusing on early stroke intervention, comprehensive physician training, and expanding access to life-saving healthcare services. Our mission is to reduce the burden of stroke-related deaths and disabilities by empowering healthcare professionals, increasing public awareness, and improving the standard of care nationwide.